کشمیر سے کنیا کماری اور اروناچل پردیش سے راجھستان تک ایک لڑی میں باندھنے والی انڈین ریل کے بارے میں کچھ ایسی باتیں جو آپ شاید ہی نہیں جانتے ہوں گے. ملک میں پہلی ریل 1853 میں آیی تھی، لیکن اس انقلاب کو راجستھان تک پہنچنے میں دو دہائی لگ گئے. 1873 سے پہلے تک کوئی ریلوے لائن راجستھان تک نہیں پہنچ پائی تھی.
راجستھان میں پہلی بار ریل کا آنا محض اتفاق نہیں تھا. جب ہندوستان میں ریلوے کی شروعات ہوئی تھی. تب راجپوتانہ میں گورنر کے ایجنٹ عہدے پر سر ہنری
لارنس ملازم تھے. راجپوتانہ میں بھی ریل چلنے کی انکی خواہش تھی. اپنی اسی خواہش کو پورا کرنے کے لئے انہوں نے 1853 میں ملک کے اس وقت کے گورنر جنرل لارڈ ڈلہوزی کو ایک خط لکھا تھا.
سر ہنری لارنس نے اپنے خط میں لکھا کہ ہندوستان میں راجھستان کی زمین جیسا کوئی علاقہ نہیں ہے. اس نقطہ نظر سے دیکھا جائے تو یہاں ریل سروس نعمت ثابت ہوگی. اسی خط نے ریاستوں کے درمیان پٹری لانے کی کوشش کی. اس تجویز نے انگریز حکومت کو راجھستان میں ریل کی پٹری بچھانے کے لئے حوصلہ افزائی کی.